یہ حضرت انسان رب کی بنائی ہوئی تخلیق میں جب جب جہاں جہاں پنگا لینے کی کوشش کرتا ہے وہیں مات کھاجاتا ہے اور پھر پلٹ کر وہیں آتا ہے جو فطرت ہے ۔۔۔
عورت کے خالق نے اس کے محفوظ رکھنے کا نسخہ خود بتادیا تھا
سورة الاحزاب کی آیت نمبر ۵۹ میں مذکور ہے :
”اے نبی ﷺ اپنی بیویوں بیٹیوں اورمسلمان عورتوں سے کہہ دو کہ اپنے اوپر اپنی چادروں کا پلو لٹکا لیا کریں۔ یہ زیادہ مناسب ہے تاکہ وہ پہچان لی جائیں اورانہیں ستایا نہ جائے۔ اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے۔“
افسوس کہ جب ہم رب کی بنائی ہوئی حدود کو توڑتے ہیں تو پھر ان معاشروں میں ایسی ایسی خرابیاں جنم لیتی ہیں کہ انسانیت آئینہ دیکھنا بھول جائے ۔۔۔
مگر یہ حقیقت بھی روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ پھر بالآخر اس انسان کو تمام تجربات سے گزر کر پلٹنا فطرت ہی کی جانب ہوتا ہے۔
مگر اس وقت وہ تک بہت کچھ کھو چکا ہوتا ہے ۔۔
آج ہم بھی ان قوموں کی تقلید میں اپنا بہت کچھ کھو چکے ہیں اور بہت کچھ کھونے جارہے ہیں ۔۔ مگر اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم یہاں ٹہر کر پھر اک بار ان قوموں کی زندگی کے اندر تیزی سے آنے والے ان تغیرات کی وجوہات کو بھانپ سکیں
“جن کی صبح کہہ رہی ہے ان کی رات کا فسانہ ”
اگر ہم نے یہاں تک کر یہ جائزہ لے لیا تو یقین جانئے کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو ایک بڑے طوفان سےبچانے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔۔۔ وگرنہ دوسری صورت میں انجام تو دور ہی ہی دکھائی دے رہا ہے ۔۔
فیصلہ آپ کے یاتھ میں ہے ۔۔۔!!
عورت کے خالق نے اس کے محفوظ رکھنے کا نسخہ خود بتادیا تھا
سورة الاحزاب کی آیت نمبر ۵۹ میں مذکور ہے :
”اے نبی ﷺ اپنی بیویوں بیٹیوں اورمسلمان عورتوں سے کہہ دو کہ اپنے اوپر اپنی چادروں کا پلو لٹکا لیا کریں۔ یہ زیادہ مناسب ہے تاکہ وہ پہچان لی جائیں اورانہیں ستایا نہ جائے۔ اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے۔“
افسوس کہ جب ہم رب کی بنائی ہوئی حدود کو توڑتے ہیں تو پھر ان معاشروں میں ایسی ایسی خرابیاں جنم لیتی ہیں کہ انسانیت آئینہ دیکھنا بھول جائے ۔۔۔
مگر یہ حقیقت بھی روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ پھر بالآخر اس انسان کو تمام تجربات سے گزر کر پلٹنا فطرت ہی کی جانب ہوتا ہے۔
مگر اس وقت وہ تک بہت کچھ کھو چکا ہوتا ہے ۔۔
آج ہم بھی ان قوموں کی تقلید میں اپنا بہت کچھ کھو چکے ہیں اور بہت کچھ کھونے جارہے ہیں ۔۔ مگر اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم یہاں ٹہر کر پھر اک بار ان قوموں کی زندگی کے اندر تیزی سے آنے والے ان تغیرات کی وجوہات کو بھانپ سکیں
“جن کی صبح کہہ رہی ہے ان کی رات کا فسانہ ”
اگر ہم نے یہاں تک کر یہ جائزہ لے لیا تو یقین جانئے کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو ایک بڑے طوفان سےبچانے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔۔۔ وگرنہ دوسری صورت میں انجام تو دور ہی ہی دکھائی دے رہا ہے ۔۔
فیصلہ آپ کے یاتھ میں ہے ۔۔۔!!
No comments:
Post a Comment