مسلمان سائنسدانوں کا مختصر تذکرہ......!
🍢عالمی دجالی استعمار کے وحشت و سربریت کا نشانہ بننے والے بیسویں صدی کے اعلٰی دماغ نامور عظیم مسلمان سائنسدان،، جو تاریک راہو میں ایسے ماردیئے گیئے یا زندہ غائب کر دہیے گئے کہ انکی قتل کی حکمت عملیوں کا معاملہ کسی بہت بڑی پلاننگ کا شاخسانہ قرار دیاگیا اورآج تک ان سب کے قتل کا معمہ واضح حل نہیں ھوپایا-
اس بات میں کوئی مبالغہ نہیں ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ مسلمان سائنسدانوں کو ناجائز اور غاصب ریاست اسرائیل نے قتل کیا ہے. ان سائنسدانوں میں اکثر کا تعلق طبعیات، جوہری توانائی یا دفاع سے تھی-
مسلمان سائنسدانوں کی قتل کا یہ سلسلہ تاحال جاری ہے، جو کہ اسرائیل کے بدنام زمانہ انٹیلی جنس ایجنسی موساد انجام دیتا ہے. رواں برس کے دوران اب تک پانچ مسلمان سائنسدانوں کے قتل کا انکشاف سامنے آیا ہے، جن میں 21 اپریل 2018 کو قتل ہونے والے فلسطینی راکٹ انجنیر ، کہ جسے کوالالمپور ملایشیاء میں قتل کیا گیا، 13 فروری کو حسن علی خیرالدین نامی پی ایچ ڈی انجینئر کو کینڈا میں قتل کیا گیا،28 فروری کو لبنان سے تعلق رکھنے والے فزکس کے طالب علم کو فرانس میں قتل کیا گیا، 25 مارچ کو ایک اور فلسطینی نوجوان سائنسدان کو اسرائیلی فوجیوں نے قتل کیا، موساد کی طرف سے مسلم سائنسدانوں کی قتل کا یہ سلسلہ کافی پرانا ہے. ان میں کچھ مندرجہ ذیل ہیں. حسن رمال فزکس کے میدان کے مانے ہوئے سائسدان جنہیں 1991 میں قتل کیا گیا . سعید بدیر میزائل ٹیکنالوجی میں ماہر تھے انہیں 1989 میں قتل کیا گیا. سمیر نجیب نامی مصری سائنسدان ایٹمی ٹیکنالوجی میں معروف تھے انہیں 1967 میں قتل کیا گیا. سلوی حبیب نامی محققہ جو صہیونی سازشوں کو بے نقاب کرتی تھی ، انہیں اپنے ہی فلیٹ میں بیدردی سے ذبح کیا گیا،حسن کامل الصباح لبنانی سائنسدان جنہیں عرب کا ایڈیسن کہا گیا تھا انہیں امریکہ میں قتل کیا گیا. مصطفی مشرفہ نامی ماہر فزکس کو زہر دیکر فرانس میں قتل کیا گیا. ڈاکٹر نبیل القلینی نامی سائنسدان جن کا تعلق مصر سے تھا انہیں 1975 میں اس طرح جبری لاپتہ کیا گیا ہے کہ آج تک ان کا سراغ نہ مل سکا. ڈاکٹر سامعیہ میمنی جس کی علمی تحقیقات نے دل کی آپریشن کے سارے زاویے رکھ کہ بدل دیے ، 2005 ء میں انہیں قتل کیا اور ان کے ایجاد کردہ آلے اور علمی تحقیقاتی مسودات بھی چرالیا. یحیی المشدنامی جوہری سائنسدان کو فرانس میں قتل کیا گیا. سمیرہ موسی نامی سائنسدان کہ جنہوں نے ایٹمی توانائی کے طبی مقاصد میں استعمال کیا ہے اور تحقیق کی، انہیں بھی قتل کیا گیا تھا. اس کے علاوہ ایران کے متعدد دفاعی ٹیکنالوجیس سائنسدان کو بھی موساد کی طرف سے نشانہ بنایا گیا.
اس بات میں کوئی مبالغہ نہیں ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ مسلمان سائنسدانوں کو ناجائز اور غاصب ریاست اسرائیل نے قتل کیا ہے. ان سائنسدانوں میں اکثر کا تعلق طبعیات، جوہری توانائی یا دفاع سے تھی-
مسلمان سائنسدانوں کی قتل کا یہ سلسلہ تاحال جاری ہے، جو کہ اسرائیل کے بدنام زمانہ انٹیلی جنس ایجنسی موساد انجام دیتا ہے. رواں برس کے دوران اب تک پانچ مسلمان سائنسدانوں کے قتل کا انکشاف سامنے آیا ہے، جن میں 21 اپریل 2018 کو قتل ہونے والے فلسطینی راکٹ انجنیر ، کہ جسے کوالالمپور ملایشیاء میں قتل کیا گیا، 13 فروری کو حسن علی خیرالدین نامی پی ایچ ڈی انجینئر کو کینڈا میں قتل کیا گیا،28 فروری کو لبنان سے تعلق رکھنے والے فزکس کے طالب علم کو فرانس میں قتل کیا گیا، 25 مارچ کو ایک اور فلسطینی نوجوان سائنسدان کو اسرائیلی فوجیوں نے قتل کیا، موساد کی طرف سے مسلم سائنسدانوں کی قتل کا یہ سلسلہ کافی پرانا ہے. ان میں کچھ مندرجہ ذیل ہیں. حسن رمال فزکس کے میدان کے مانے ہوئے سائسدان جنہیں 1991 میں قتل کیا گیا . سعید بدیر میزائل ٹیکنالوجی میں ماہر تھے انہیں 1989 میں قتل کیا گیا. سمیر نجیب نامی مصری سائنسدان ایٹمی ٹیکنالوجی میں معروف تھے انہیں 1967 میں قتل کیا گیا. سلوی حبیب نامی محققہ جو صہیونی سازشوں کو بے نقاب کرتی تھی ، انہیں اپنے ہی فلیٹ میں بیدردی سے ذبح کیا گیا،حسن کامل الصباح لبنانی سائنسدان جنہیں عرب کا ایڈیسن کہا گیا تھا انہیں امریکہ میں قتل کیا گیا. مصطفی مشرفہ نامی ماہر فزکس کو زہر دیکر فرانس میں قتل کیا گیا. ڈاکٹر نبیل القلینی نامی سائنسدان جن کا تعلق مصر سے تھا انہیں 1975 میں اس طرح جبری لاپتہ کیا گیا ہے کہ آج تک ان کا سراغ نہ مل سکا. ڈاکٹر سامعیہ میمنی جس کی علمی تحقیقات نے دل کی آپریشن کے سارے زاویے رکھ کہ بدل دیے ، 2005 ء میں انہیں قتل کیا اور ان کے ایجاد کردہ آلے اور علمی تحقیقاتی مسودات بھی چرالیا. یحیی المشدنامی جوہری سائنسدان کو فرانس میں قتل کیا گیا. سمیرہ موسی نامی سائنسدان کہ جنہوں نے ایٹمی توانائی کے طبی مقاصد میں استعمال کیا ہے اور تحقیق کی، انہیں بھی قتل کیا گیا تھا. اس کے علاوہ ایران کے متعدد دفاعی ٹیکنالوجیس سائنسدان کو بھی موساد کی طرف سے نشانہ بنایا گیا.
آخر میں ان نام نہاد امن کے علمبردار بین الاقوامی غنڈوں سے ایک ہی سوال کہ یہ سائنسدان تو مذہبی علماء نہیں تھے یہ دہشت گرد بھی نہیں تھے تو پر انہیں کیوں مارا گیا...؟ ؟اور یہ سوال ڈیڑھ ارب مسلمانوں کا بالعموم اور نام نہاد لنڈے کے لبرلز کا بالخصوص منہ چڑا رہا ہے _😢
تفصیل تصاویر کیساتھ۔
تفصیل تصاویر کیساتھ۔
No comments:
Post a Comment