Tuesday, December 11, 2018

عذرِ لنگ: تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ رمیش کمار کی قرارداد پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی مخالفت کی وجہ سے منظور نہ ہوسکی۔ حقیقت کچھ اسطرح ہے:


عذرِ لنگ:
تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ رمیش کمار کی قرارداد پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی مخالفت کی وجہ سے منظور نہ ہوسکی۔ حقیقت کچھ اسطرح ہے:
• رمیش کمار نے جب قرارداد پیش کی تو پارلیمانی سکریٹری محترمہ ملکہ بخاری نے اسے خلاف ضابطہ قراردیتے ہوئے متعلقہ کمیٹی کو بھیجنے کی سفارش کی۔ ملکہ بخاری تحریک انصاف کی ہیں۔
• رمیش کمار بیچارا پر اعتماد تھا کہ مدنی ریاست کے دعویدار قرارداد کی حمائت کرینگے۔ داڑھی والے دونمبری 'منافق' ملا بھی کمار صاحب کی پشت پر تھے اسلئے انھوں نے ڈپٰٹی اسپیکر سے کہا کہ وہ بحث کے بغیر براہ راست رائے شماری کیلئے تیار ہیں۔ واضح رہے کہ اسپیکر کی غیر موجودگی میں ڈپٹی اسپیکر اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔
• جب ڈپٹی اسپیکر نے قرارداد پر رائے شماری کیلئے ارکان کی رائے لی تو اکثریت نے مخالفت کی۔
• ایوان میں پارلیمانی قوت کچھ اسطرح ہے: تحریک انصاف 156، مسلم لیگ ن 85، پیپلز پارٹی 54، ایم ایم اے 16یعنی مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی مل کر بھی پی ٹی ائی سے کم ہیں جبکہ ایم ایم اے بھی قرارداد کی حامی تھی تو تحریک انصاف کی مدد کے بغیر یہ قرارداد کیسے ناکام ہوئی؟؟

No comments:

Post a Comment